خاتمیّت بلحاظ رفعتِ شان و علوّ مرتبت
٭ حضرت مسیح موعودعلیہ السلام فرماتے ہیں:۔ یَا رَبِّ صَلِّ عَلٰی نَبِیِّکَ دَائِمًا فِیْ ھَذِہِ الدُّنْیَا وَبَعْثٍ ثَانٖ (آئینہ کمالات اسلام روحانی خزائن جلد5 صفحہ593) ترجمہ:۔ اے میرے رب اپنے نبی پر ہمیشہ درود بھیج اس دنیا میں بھی اور دوسرے عالم میں بھی۔ ٭حضرت مسیح موعودعلیہ السلام فرماتے ہیں :۔ ”اے نادانوا اور آنکھوں کے اندھو! ہمارے نبی ؐ اور ہمارے سید ومولیٰ (اس پر ہزار سلام) اپنے افاضہ کی رو سے تمام انبیاء سے سبقت لے گئے ہیں۔…
امتی نبوت
٭ حضرت مسیح موعودعلیہ السلام فرماتے ہیں:۔ ” میں اس کے رسولؐ پر دلی صدق سے ایمان لایا ہوں۔اور جانتا ہوں کہ تمام نبوتیں اس پر ختم ہیں اور اس کی شریعت خاتم الشرائع ہے۔ مگر ایک قسم کی نبوت ختم نہیں یعنی وہ نبوت جو اس کی کامل پیروی سے ملتی ہے اور جو اس کے چراغ میں سے نور لیتی ہے وہ ختم نہیں۔ کیونکہ وہ محمدی نبوت ہے یعنی اس کا ظل ہے اور اسی کے ذریعہ…
آیت خاتم النبیین کی تشریح از حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام
آیت خاتم النبیین :۔ مَاکَانَ مُحَمَّدٌ اَبَآ اَحَدٍمِّنْ رِّجَالِکُمْ وَلٰکِنْ رَّسُوْلَ اللّٰہِ وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَ ۔ (الاحزاب:41) ترجمہ:۔ محمدتمہارے جیسے مردوں میں سے کسی کا باپ نہیں بلکہ وہ اللہ کا رسول ہے اور سب نبیوں خاتَم ہے ۔ آپؑ فرماتے ہیں:۔ ’’خاتم النبیین ہونا ہمارے نبی ﷺ کا کسی دوسرے نبی کے آنے سے مانع ہے ۔ ہاں ایسا نبی جو مشکوٰۃ نبوّتِ محمدیہ سے نور حاصل کرتا ہے اور نبوّتِ تامہ نہیں رکھتا جس کو دوسرے لفظوں…
مقامِ خاتم النّبییّن صلی اﷲ علیہ وسلم اورحضرت بانی ٔ سلسلہ احمدیہ کی عارفانہ تحریرات
حضرت بانی ٔسلسلہ عالیہ احمدیہ جس شدّت، عقیدت اور معرفتِ تامّہ کے ساتھ خاتم الانبیاء و الاَصفیاء حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وسلم کو خاتم النّبییّن یقین کرتے تھے اس کا اندازہ خود آپ ؑ کی تحریرات کے مطالعہ کے بغیر ممکن نہیں۔ پس اِس ضمن میں آپؑ کی متعدد تحریرات سے بعض اقتباسات پیش ہیں۔آپؑ فرماتے ہیں: ’’مجھ پر اور میری جماعت پر جو یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو…
ذات باری تعالیٰ کا عرفان از افادات حضرت بانی سلسلہ احمدیہ
حضرت بانی ٔ سلسلہ احمدیہ اپنی کتاب ’’سُرمہ چشم آریہ‘‘ میں فرماتے ہیں: ’’کئی مقام پر قرآن شریف میں اشارات و تصریحات سے بیان ہوا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مظہر اتم ّ الوہیت ہیں ان کا کلام خدا کاکلام اور ان کا ظہور خدا کا ظہور اور ان کا آنا خدا کا آنا ہے‘‘۔ ”پس چونکہ قدیم سے اور جب سے کہ دنیا پیدا ہوئی ہے خدا کا شناخت کرنا نبی کے شناخت کرنے سے وابستہ ہے…