اعتراض: مرزا صاحب کے ایک صاحبزادے پیشگوئی کے بر خلاف جلد فوت ہو گئی
حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پیشگوئیوں کے ضمن میں ایک اعتراض یہ کیا جاتا ہے کہ آپؑ نے اپنے ایک صاحبزادے کی نسبت الہام سے خبر دی تھی کہ یہ باکمال ہوگا حالانکہ وہ صرف چند مہینہ زندہ رہ کر فوت ہو گئے۔
یہ کہیں نہیں لکھا کہ حضرت مسیح موعود ؑ کے جو صاحبزادے فوت ہوئے وہی موعودہ باکمال وجود تھے
جس پیشگوئی پر اعتراض کیا گیا ہے اس کا ذکر حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اپنی کتاب ازالہ اوہام میں فرمایا ہے ۔ اس کے الفاظ یہ ہیں:۔
” خدائے تعالیٰ نے ایک قطعی اور یقینی پیشگوئی میں میرے پر ظاہر کر رکھا ہے کہ میری ہی ذُریّت سے ایک شخص پیدا ہوگا جس کو کئی باتوں میں مسیح سے مشابہت ہوگی وہ آسمان سے اُترے گا اور زمین والوں کی راہ سیدھی کردے گا ‘‘
(ازالہ اوہام ۔ روحانی خزائن جلد3صفحہ180)
حضرت مسیح موعودؑاس اعتراض کا جواب دیتے ہوئے فرما تے ہیں:
”مجھے تعجب ہے کہ ان جلد باز مولویوں کو ایسی باتوں کے کہنے کے وقت کیوں لَعْنَتُ اللّٰہِ عَلٰی الْکَاذِبِیْنَ کی آیت یاد نہیں رہتی اور کیوں یکدفعہ اپنے باطنی جذام اور عداوت اسلام کو دکھلانے لگے ہیں ۔اگر کچھ حیا ہو تو اب اس بات کا ثبوت دیں کہ اس عاجز کے کس الہام میں لکھا گیا ہے کہ وہی لڑکا جو فوت ہوگیا درحقیقت وہی موعود لڑکا ہے ۔الہام الٰہی میں صرف اجمالی طور پر خبر ہے کہ ایسا لڑکا پید اہوگا اور خدا تعالیٰ کے پاک الہام نے کسی کو اشارہ کر کے مورد اس پیشگوئی کا نہیں ٹھہرایا بلکہ اشتہار فروری ۱۸۸۶ءمیں یہ پیشگوئی موجود ہے کہ بعض لڑکے صغر سن میں فوت بھی ہونگے پھر اس بچے کے فوت ہونے سے ایک پیشگوئی پوری ہوئی یا کوئی پیشگوئی جھوٹی نکلی ۔
اب فرض کے طور پر کہتا ہوں کہ اگر ہم اپنے اجتہاد سے کسی اپنے بچہ پریہ خیال بھی کرلیں کہ شاید یہ وہی پسر موعود ہے اورہمارا اجتہاد خطا جائے تو اسمیں الہام الٰہی کا کیا قصور ہو گا ۔کیا نبیوں کے اجتہادات میں اس کاکوئی نمونہ نہیں !
اگر ہم نے وفات یافتہ لڑکے کی نسبت کوئی قطعی الدلالت الہام کسی اپنی کتاب میں لکھا ہے تو وہ پیش کریں جھوٹ بولنا اور نجاست کھانا ایک برابر ہے تعجب کہ ان لوگوں کو نجاست خوری کا کیوں شوق ہوگیا ۔آجتک صدہا الہامی پیشگوئیاں سچا ئی سے ظہور میں آئیں جو ایک دنیا میں مشہور کی گئیں مگر مولویوں نے ہمدردی اسلام کی راہ سے کسی ایک کا بھی ذکر نہ کیا ۔دلیپ سنگھ کا ارادہ سیر ہندوستان و پنجاب سے ناکام رہنا صدہا لوگوں کو پیش از وقت سنایا گیا تھا۔بعض ہندووٴں کو پنڈت دیانند کی موت کی خبر چند مہینے اسکے مرنے سے پہلے بتلائی گئی تھی اور یہ لڑکا بشیر الدین محمود جو پہلے لڑکے کے بعد پید اہوا ایک اشتہار میں اسکی پیدائش کی قبل از تولد خبر دی گئی تھی ۔سردار محمد حیات خان کی معطلی کے زمانہ میں انکی دوبارہ بحالی کی لوگوں کو خبر سنا دی گئی تھی شیخ مہر علی صاحب رئیس ہوشیارپر مصیبت کا آنا پیش از وقت ظاہر کیا گیا تھا اور پھر انکی بریت کی خبر نہ صرف ان کو پیش از وقت پہنچائی گئی بلکہ صدہا آدمیوں میں مشہور کی گئی تھی ۔ایسا ہی صدہا نشان ہیں جن کے گواہ موجود ہیں ۔کیا ان دیندارمولویوں نے کبھی ان نشانوں کا بھی نام لیا۔جس کے دل پر خدا تعالیٰ مہر کرے اس کے دل کو کون کھولے۔
اب بھی یہ لوگ یاد رکھیں کہ ان کی عداوت سے اسلام کو کچھ ضرر نہیں پہنچ سکتا ۔کیڑوں کی طرح خود ہی مرجائیں گے مگر اسلام کا نور دن بدن ترقی کرے گا ۔خدا تعالیٰ نے چاہا ہے کہ اسلام کا نور دنیا میں پھیلا دے۔اسلام کی برکتیں اب ان مگس طینت مولویوں کی بک بک سے رک نہیں سکتیں ۔خدا تعالیٰ نے مجھے مخاطب کرکے صاف لفظوں میں فرمایا ہے .اَنَا الْفَتَّاحُ اَفْتَحُ لَکَ ۔تَرٰی نَصْراً عَجِیْباً وَیخِرُّوْنَ عَلٰی الْمَسَاجِدِ۔رَبَّنَا اغْفِرْلَنَا اِنَّا کُنَّا خَاطِئِیْنَ۔جَلَابِیْب الصِّدْق۔فَاسْتَقِمْ کَمَا اُمِرْتَ ۔اَلْخَوَارِقُ تَحْتَ مُنْتَھیٰ صِدْقِ الْاَقْدَامِ ۔کُنْ لِلّٰہِ جَمِیْعاً وَمَعَ اللّٰہِ جَمِیْعاً۔عَسیٰ اَنْ یَّبْعَثَکَ رَبُّکَ مَقَاماً مَحْمُوْداً ۔ یعنی میں فتاح ہوں تجھے فتح دونگا ایک عجیب مدد تو دیکھے گا اور منکر یعنی بعض انکے جن کی قسمت میں ہدایت مقدر ہے اپنے سجدہ گاہوں پر گریں گے یہ کہتے ہوئے کہ اے ہمارے رب ہمارے گناہ بخش ہم خطا پرتھے ۔یہ صدق کے جلابیب ہیں جو ظاہر ہونگے ۔سو جیسا کہ تجھے حکم کیا گیا ہے استقامت اختیار کر ۔خوارق یعنی کرامات اس محل پر ظاہر ہوتی ہیں جو انتہائی درجہ صدق اقدام کا ہے ۔تو سارا خدا کے لئے ہوجا تو سارا خدا کے ساتھ ہوجا ۔خدا تجھے اس مقام پراٹھائے گا جس میں تو تعریف کیا جائیگا ۔اور ایک الہام میں چند دفعہ تکرار اور کسی قدر اختلاف الفاظ کے ساتھ فرمایا کہ میں تجھے عزت دونگا اور بڑھاوٴنگا اور تیرے آثار میں برکت رکھدونگا یہاں تک کہ بادشاہ تیرے کپڑوں سے برکت ڈھونڈینگے ۔اب اے مولویو!اے بخل کی سرشت والو!اگر طاقت ہے تو خدا تعالیٰ کی ان پیشگوئیوں کو ٹال کر دکھلاوٴ۔ہر یک قسم کے فریب کام میں لاوٴ۔اور کوئی فریب اٹھا نہ رکھو پھر دیکھو کہ آخر خدا تعالیٰ کا ہاتھ غالب رہتا ہے یا تمہارا۔“
(آسمانی فیصلہ ۔روحانی خزائن جلد نمبر4 صفحہ نمبر341تا342)
اعتراض بابت نزول قرآنی آیات
مرزا صاحب پر وہی قرآنی آیات نازل ہوئیں جو آنحضرتﷺ پر نازل ہوئی تھیں۔جیسے و رفعنا لک ذکرک،،…