عبارت ’’مجھے خدا سے ایک نہانی تعلق ہے‘‘ پر اعتراض کا جواب

حضرت مسیح موعود ؑ کی ایک تحریر اور قاضی یار محمد صاحب کی ایک تحریرپر گندہ دہن اور سوچ کے حامل معاندین کی جانب سے اعتراض کیا جاتا ہے۔

حضرت مسیح موعود ؑ کی عبارت ’’مجھے خدا سے ایک نہانی تعلق ہے‘‘پر اعتراض کا جواب

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :

’’مجھے خدا سے ایک نہانی تعلق ہے جو قابلِ بیان نہیں ‘‘

(براہین احمدیہ حصہ پنجم روحانی خزائن جلد21۔ صفحہ80-81)

اسی سے متعلق ایک اعتراض قاضی یار محمد صاحب کی اس عبارت پر کیا جاتا ہے ۔ وہ  اپنے ٹریکٹ نمبر3موسومہ ’’اسلامی قربانی‘‘ صفحہ12پر تحریر کرتے ہیں :

’’حضرت مسیح موعود نے ایک موقعہ پر اپنی حالت یہ ظاہر فرمائی ہے کہ کشف کی حالت آپ پر اس طرح طاری ہوئی کہ گویا آپ عورت ہیں اور اﷲ تعالیٰ نے رجولیت کی طاقت کا اظہار فرمایا تھا۔ سمجھنے والے کے لئے اشارہ کافی ہے۔‘‘

(اسلامی قربانی ۔ ص12)

جواب:۔             حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تحریر پر ہونے والے اعتراض کا جواب

پہلا حوالہ جو معترضین پیش کرتے ہیں  وہ حسبِ معمول اسی طرح سیاق و سباق چھوڑ کر پیش کرتے ہیں۔ حضرت مرزا صاحب کی مکمل تحریر یہ ہے۔ آپ فرماتے ہیں:۔

’’بعض مخالفوں نے میرے حالات کو کچھ اپنے عقائد کے برخلاف پاکر اپنے دلوں میں کہا کہ یا الٰہی کیا تو ایسے انسان کو اپنا خلیفہ بنائے گا کہ جو ایک مفسد آدمی ہے جو ناحق قوم میں پھوٹ ڈالتا ہے اور علماء کے مسلمات سے باہر جاتا ہے۔ تب خدا نے جواب دیا کہ جو مجھے معلوم ہے وہ تمہیں معلوم نہیں۔ یہ خدا کا کلام ہے کہ جو مجھ پر نازل ہوا اور درحقیقت میرے اور میرے خدا کے درمیان ایسے باریک راز ہیں جن کو دنیا نہیں جانتی اور مجھے خدا سے ایک نہانی تعلق ہے جو قابلِ بیان نہیں۔ اور اس زمانہ کے لوگ اس سے بیخبر ہیں۔ پس یہی معنی ہیں اس وحی الٰہی کے کہ قَالَ اِنِّیْ اَعْلَمُ مَالاَ تَعْلَمُوْنَ‘‘۔

(براہین احمدیہ حصہ پنجم روحانی خزائن جلد21۔ صفحہ80-81)

قارئین ملاحظہ فرمائیں اس عبارت میں الہامِ الٰہی ’’قَالَ اِنِّیْ اَعْلَمُ مَالاَ تَعْلَمُوْنَ‘‘ (البقرۃ:31)کی تشریح بیان کی گئی ہے اور خداتعالیٰ سے راز و نیاز کے تعلق کو واضح فرمایا گیا ہے جو روحانیت اور تعلق باﷲ کا ایک اعلیٰ مقام ہے۔ لیکن اس شخص کی حالت قابلِ فکر ہے جس کا خداتعالیٰ سے نہانی تعلق نہیں۔ خداتعالیٰ سے پوشیدہ اور رازدارانہ تعلق ایک مومن کے حسن عبادت اور تعلق باﷲ کا آئینہ دار ہے جو حضرت نبی اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے یوں بیان فرمایا ہے۔

 

                        اِنَّ اَغْبَطَ النَّاسِ عِنْدِیْ عَبْدٌ مَوْمِنٌ خَفِیْفُ الْحَاذِذُوْ حَظٍّ مِنْ صَلاَۃٍ اَطَاعَ رَبَّہٗ وَ اَحْسَنَ عِبَادَتَہٗ فِی السِّرِّ

(مسند احمد بن حنبل جلد5صفحہ255)

ترجمہ:۔ یقینا مجھے سب سے زیادہ وہ مومن پسند ہے جو کم مال و دولت والا ہو نماز میں بھاری حصہ اسے ملا ہو اور اپنے رب کا فرمانبردار ہو اور چھپ کر رازداری کے ساتھ خداتعالیٰ کی بہترین رنگ میں بندگی کرتا ہو۔

پس یہی وہ پوشیدہ اور رازدارانہ تعلق ہے جو حضرت مسیح موعود ؑ  بیان فرما رہے ہیں اور خدا تعالیٰ اس کی تصدیق ان الفاظ میں فرماتا ہے اِنِّیْ اَعْلَمُ مَالاَ تَعْلَمُوْنَ۔ کہ اس تعلق رازدارانہ کو میں زیادہ جانتا ہوں تم نہیں جانتے۔ اور ہر ایسا شخص جس کا خداتعالیٰ سے تعلق نہانی قائم ہو جائے وہ ہمارے محبوب اور خداتعالیٰ کے حبیب حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وسلم کا بھی محبوب ہے۔ لیکن پستہ سوچ رکھنے والا معترض ایسے مومن پر زبان طعن دراز کرتا ہے۔

قاضی یار محمد صاحب کے حوالہ کا جواب

دوسرا حوالہ جوقاضی یار محمد صاحب کی کتاب “اسلامی قربانی ” سے ہےتواس ضمن میں  واضح ہو کہ اس کشف کی تصدیق حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کسی عبارت سے نہیں ہوتی۔ قاضی یار محمدصاحب  مختل الدماغ تھے۔ ا نکی یہ روایت ہمارے نزدیک مردود ہے۔ اگر حضرت مسیح موعود علیہ السلا م نے اپنے کسی ایسے کشف کا ذکر فرمایا ہوتا تو کوئی ڈائری نویس اس کا اخبار میں ذکر کرتا کیونکہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ملفوظات بطور ڈائری اخبارات سلسلہ میں چھپتے رہتے تھے۔ اور کشوف و رؤیا آپ شائع کردیتے تھے۔اور یہ سب ’’تذکرہ ‘‘ میں جمع کر دیے گئے ہیں۔ اگر اس کشف کی صحت کا کوئی ثبوت ہوتا تو یہ بھی تذکرہ میں درج کیاجاتا۔

پس یہ ایک مجنون شخص کی روایت ہے اور حضرت مسیح موعود علیہ السلا م سے ایسی کوئی بات ثابت نہیں۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور آپکی جماعت ایسی روایت کی ذمہ دار نہیں ہے۔

حضرت مرزا بشیر احمد صاحب ۔ایم۔اے ان کے بارے میں فرماتے ہیں :

“خاکسار عرض کرتا ہے کہ قاضی یار محمد صاحب بہت مخلص آدمی تھے مگران کے دماغ میں کچھ خلل تھا جس کی وجہ سے ایک زمانہ میں ان کا یہ طریق ہوگیا تھا کہ حضرت صاحب کے جسم کو ٹٹولنے لگ جاتے تھے اور تکلیف اور پریشانی کا باعث ہوتے تھے۔”

(سیرت المہدی۔جلد دوم صفحہ 781روایت نمبر893)

یہ بھی ملاحظہ فرمائیں

حضرت بانی جماعت احمدیہ کی دعوت مقابلہ تفسیر نویسی اور پیر مہر علی شاہ صاحب گولڑوی کی اصل واقعاتی حقیقت

قارئین کرام!آجکل سوشل میڈیا پر احمدیوں کے خلاف اشتعال انگیزمنفی مہم میں الزام تراشیوں کا ا…