سؤر کی چربی ملے پنیر کھانے والی عبارت پر اعتراض کی حقیقت
اسلامی لٹریچر سے وضاحت
معترضین حضرت مسیح موعود ؑ کے مندجہ ذیل مکتوب کا حوالہ دیتے ہوئے اعتراض کرتے ہیں کہ نعوذباللہ حضرت مسیح موعود ؑ نے آنحضرت ﷺ کی توہین کی ۔
’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ ۔۔۔۔۔۔ عیسائیوں کے ہاتھ کا پنیر کھالیتے تھے حالانکہ مشہور تھا کہ سؤر کی چربی اس میں پڑتی ہے‘‘۔ پر اعتراض کا جواب۔
(مکتوب الفضل قادیان ٢٢ فروری ١٩٢٤ء)
جواب:۔یہ ایک طویل مکتوب ہے جس کا خلاصہ یہ ہے کہ کسی حلال کو محض شک کی بناء پر حرام قرار نہیں دینا چاہئے۔ اسی تسلسل میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا طریق بھی بیان فرمایا ہے۔
اسلامی لٹریچر سے اس کی وضاحت بھی ملتی ہے ۔
چنانچہ حضرت شیخ زین الدین احمدبن عبد العزیز اپنی کتاب ”فتح المعین شرح قرۃ العین” میں زیر عنوان ”باب الصلوٰۃ” زیر قاعدہ مہمہ مطبوعہ مصر مؤلفہ 982ھ میں لکھتے ہیں:۔
”وَجَوْخٌ اشْتَھَرَ عَمَلُہ، بِشَحْمِ الْخِنْزِیْرِ وَ جُبْنٌ شَامِیٌّ اشْتَھَرَ عَمَلُہ، بِاِنْفَحَۃِ الْخِنْزِیْرِ وَ قَدْ جَائَہُ ، صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ جُبْنَۃٌ مِنْ عِنْدِھِمْ فَاَکَلَ مِنْھَا وَ لَمْ یَسْئَلْ عَنْ ذَالِکَ”
’’اور جوخ جو مشہور ہے بنانا اس کا ساتھ چربی سؤر کے اور پنیر شام کا جو مشہور ہے بنانا اس کا ساتھ پنیر مائع سؤر کے اور آیا جناب سرور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے پاس پنیر ان کے پاس سے پس کھایا آنحضرتؐ نے اس سے اور نہ پوچھا اس سے(یعنی اس کی بابت)‘‘۔
یہ ترجمہ رسالہ ”اظہار الحق دربارہ جو از طعام اہل کتاب صفحہ18،17” سے ماخوذ ہے جو 1875ء میں مذکور بالا احادیث کی بناء پر ہوشیار پور کے قائم مقام اکسٹرا اسٹنٹ کمشنر جناب خان احمد شاہ صاحب نے شائع کیا۔ اس رسالہ یا فتویٰ پر مولوی نذیر حسین صاحب دہلوی اور کئی دیگر علماء غیر مقلد کی مہریں بھیثبت ہیں۔
حضرت بانی جماعت احمدیہ کی دعوت مقابلہ تفسیر نویسی اور پیر مہر علی شاہ صاحب گولڑوی کی اصل واقعاتی حقیقت
قارئین کرام!آجکل سوشل میڈیا پر احمدیوں کے خلاف اشتعال انگیزمنفی مہم میں الزام تراشیوں کا ا…