اعتراض: مرزا صاحب نے حضرت فاطمہؓ کی توہین کی ہے

ایک اعتراض یہ کیا جاتا ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے یہ لکھ کر کہ میں نے خواب میں حضرت فاطمہ ؓ کی ران پر سر رکھا، حضرت فاطمہ ؓ کی توہین کی ہے ۔

جواب

الف۔  حضرت مسیح موعود ؑ کی اصل عبارت نقل کی جاتی ہے ۔آپؑ فرماتے ہیں:۔

’’کشف ۔۔۔دیکھا تھا کہ حضرات پنجتن سید الکونین حسنین فاطمۃ الزہرا اور علی عین بیداری میں آئے اور حضرت فاطمہ ؓ نے کمال محبت و مادرانہ عطوفت کے رنگ میں اس عاجز کا سر اپنی ران پر رکھ لیا ۔۔۔غرض میرے وجود میں ایک حصہ اسرائیلی ہے اور ایک حصہ فاطمی ہے۔‘‘

(تحفہ گولڑویہ ۔روحانی خزائن جلد 17صفحہ 117تا118)

گویا حضرت مسیح موعود ؑ یہ ثابت فرما رہے ہیں کہ حضور حضرت فاطمہ ؓ کی اولا دسے ہیں اور عبارت میں’’ مادرانہ عطوفت ‘‘کا لفظ بھی موجود ہے ۔

ب۔  دوسری جگہ پر تحریر فرماتے ہیں۔ایک کشف میں۔۔  ایک کشف میں جو براہین احمدیہ میں مندرج ہے میرے پر ظاہر کیا گیا کہ میرا سر بیٹوں کی طرححضرت فاطمہ رضی اﷲ عنہا کی ران پر ہے ۔

(نزول المسیح حاشیہ در حاشیہ۔روحانی خزائن جلد18صفحہ 426)

ج۔  حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے نہایت محبت اور شفقت سے مادر مہربان کی طرح اس عاجز کا سر اپنی ران پر رکھ لیا

(براہین احمدیہ حصہ چہارم ۔روحانی خزائن جلد 1صفحہ 599)

ان عبارتوں میں صراحت کے ساتھ اپنے آپ کوحضرت فاطمہ الزہراؓ  کا بیٹاقراردیاہے۔

اب اگر اس پاکیزہ کشف سے کوئی غلط اور قابل اعتراض مطلب اخذ کرتا ہے تو سوائے اس کے کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ وہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا مخالف تو ہے مگر اس کے دل میں اہل بیت کی ذرا سی محبت بھی نہیں۔

یہ بھی ملاحظہ فرمائیں

حضرت بانی جماعت احمدیہ کی دعوت مقابلہ تفسیر نویسی اور پیر مہر علی شاہ صاحب گولڑوی کی اصل واقعاتی حقیقت

قارئین کرام!آجکل سوشل میڈیا پر احمدیوں کے خلاف اشتعال انگیزمنفی مہم میں الزام تراشیوں کا ا…