ثبوت وفات مسیح از سورۃ الرحمٰن آیت 27تا28
کُلُّ مَنْ عَلَیْھَا فَانٍ وَّ یَبْقٰی وَجْہُ رَبِّکَ ذُوالْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ (الرحمان:27تا28)
ترجمہ: ہر چیز جو اس پر ہے فانی ہے ۔ مگر تیرے رب کا جاہ و حشم باقی رہے گا جوصاحب جلال و اِکرام ہے ۔
حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’یعنی ہریک چیز جو زمین میں موجود ہے اور زمین سے نکلتی ہے وہ معرض فنا میں ہے یعنی دمبدم فنا کی طرف میل کر رہی ہے۔ مطلب یہ کہ ہر یک جسم خاکی کو نابود ہونے کی طرف ایک حرکت ہے اور کوئی وقت اس حرکت سے خالی نہیں۔ وہی حرکت بچہ کو جوان کر دیتی ہے اور جوان کو بڈھا اور بڈھے کو قبر میں ڈال دیتی ہے اور اس قانون قدرت سے کوئی باہر نہیں۔ خدائے تعالیٰ نے فَانٍ کا لفظ استعمال کیا یَفْنِیْ نہیں کہاتامعلوم ہو کہ فنا ایسی چیز نہیں کہ کسی آئندہ زمانہ میں یکدفعہ واقعہ ہوگی بلکہ سلسلہ فنا کا ساتھ ساتھ جاری ہے لیکن ہمارے مولوی یہ گمان کر رہے ہیں کہ مسیح ابن مریم اسی فانی جسم کے ساتھ جس میں بموجب نص صریح کے ہر دم فنا کام کر رہی ہے بلا تغیّر وتبدّل آسمان پر بیٹھا ہے اور زمانہ اُس پر اثر نہیں کرتا۔ حالانکہ اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں بھی مسیح کو کائنات الارض میں سے مستثنیٰ قرار نہیں دیا۔
اے حضرات مولوی صاحبان کہاں گئی تمہاری توحید اور کہاں گئے وہ لمبے چوڑے دعوے اطاعتِ قرآن کریم کے۔‘‘
(ازالہ اوہام۔ روحانی خزائن جلد 3صفحہ 434تا435)
ثبوت وفات مسیح از سورۃ الحشر آیت 8
مَآ اٰتٰکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ وَمَا نَھٰکُمْ عَنْہُ فَانْتَھُوْا۔ (الحشر:8) ترجمہ: ا…