ثبوت وفات مسیح از سورۃ الفجر آیت 28تا31
یٰۤاَیُّھَا النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّۃُ ارْجِعِیْ اِلٰی رَبِّکِ رَاضِیَۃً مَّرْضِیَّۃً فَادْخُلِیْ فِیْ عِبَادِیْ وَادْخُلِیْ جَنَّتِیْ (الفجر:28تا31)
ترجمہ :۔اے نفس مطمئنہ ! اپنے رب کی طرف لوٹ جا، راضی رہتے ہوئے اور رضا پاتے ہوئے۔ پس میرے بندوں میں داخل ہو جا۔ اور میری جنت میں داخل ہو جا۔
حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:۔
’’یعنی اے نفس بحق آرام یافتہ اپنے رب کی طرف واپس چلا آ۔ تو اس سے راضی اور وہ تجھ سے راضی۔ پھر اس کے بعد میرے اُن بندوں میں داخل ہوجا جودنیا کو چھوڑ گئے ہیں اور میرے بہشت کے اندرآ۔ اس آیت سے صاف ظاہر ہے کہ انسان جب تک فوت نہ ہوجائے گزشتہ لوگوں کی جماعت میں ہرگز داخل نہیں ہو سکتا۔لیکن معراج کی حدیث جس کو بخاری نے بھی مبسوط طورپر اپنی صحیح میں لکھاہے ثابت ہو گیا ہے کہ حضرت مسیح ابن مریم فوت شدہ نبیوں کی جماعت میں داخل ہے لہٰذا حسب دلالت صریحہ اس نص کے مسیح ابن مریم کا فوت ہوجانا ضروری طور پر ماننا پڑا۔‘‘
(ازالہ اوہام۔ روحانی خزائن جلد 3صفحہ 433)
ثبوت وفات مسیح از سورۃ الحشر آیت 8
مَآ اٰتٰکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ وَمَا نَھٰکُمْ عَنْہُ فَانْتَھُوْا۔ (الحشر:8) ترجمہ: ا…