٭ حضرت مسیح موعودعلیہ السلام فرماتے ہیں:۔
یَا رَبِّ صَلِّ عَلٰی نَبِیِّکَ دَائِمًا
فِیْ ھَذِہِ الدُّنْیَا وَبَعْثٍ ثَانٖ
(آئینہ کمالات اسلام روحانی خزائن جلد5 صفحہ593)
ترجمہ:۔
اے میرے رب اپنے نبی پر ہمیشہ درود بھیج اس دنیا میں بھی اور دوسرے عالم میں بھی۔
٭حضرت مسیح موعودعلیہ السلام فرماتے ہیں :۔
”اے نادانوا اور آنکھوں کے اندھو! ہمارے نبی ؐ اور ہمارے سید ومولیٰ (اس پر ہزار سلام) اپنے افاضہ کی رو سے تمام انبیاء سے سبقت لے گئے ہیں۔ کیونکہ گذشتہ نبیوں کا افاضہ ایک حد تک آکر ختم ہوگیا اور اب وہ قومیں اور وہ مذہب مردے ہیں کوئی ان میں زندگی نہیں ۔مگر آنحضرت ؐکا روحانی فیضان قیامت تک جاری ہے اس لئے باوجود آپؐ کے اس فیضان کے اس امت کے لئے ضروری نہیں، کہ کوئی مسیح باہر سے آوے۔ بلکہ آپؐ کے سایہ میں پرورش پانا ایک ادنیٰ انسان کو مسیح بنا سکتا ہے جیسا کہ اس نے اس عاجز کو بنایا ہے۔”
(چشمہ مسیحی روحانی خزائن جلد20 صفحہ389)