’’خاتم الاولاد‘‘ کے اعتراض کے دیگر جوابات
مخالفین اکثر مسئلہ ختم نبوت کے متعلق مباحثات اور مناظرات میں قرآن مجید اور احادیث صحیحہ کے دلائل قاطعہ کی تاب نہ لا کر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتاب تریاق القلوب سے لفظ ’’خاتم الاولاد‘‘کی آڑ لے کر یہ کہہ دیا کرتے ہیں ۔ کہ چونکہ مرزا صاحب نے اپنے آپ کو اس کتاب میں خاتم الاولاد لکھا ہے ۔ اور آپ کے بعد آپ کے والدین کے گھر کوئی بچہ پیدا نہیں ہوا ۔ اس لئے خاتم الاولاد کا یہ مطلب ہوا ۔ کہ آپ سب سے آخری اولاد تھے ۔ اسی طرح ضروری ہے کہ خاتم النبیین کا بھی یہی مفہوم لیا جائے کہ نبی کریم ﷺ سب سے آخری نبی ہیں۔ اور اب آپ کے بعد قیامت تک کوئی نبی نہ آئے گا۔
اس کا پہلا جواب تو یہ ہے کہ ہم واقعہ میں نبی کریم ﷺ کو آخری نبی مانتے ہیں ۔ اور تسلیم کرتے ہیں ۔ کہ آپ ان معنوں میں خاتم النبیین ہیں کہ آپ نے پہلے تمام نبیوں کے فیوض کو منقطع کر دیا۔ آپ کے آنے کے ساتھ حضرت عیسیٰ حضرت موسیٰ حضرت یعقوب حضرت ابراہیم علیھم السلام تمام کے فیوض بند ہو گئے ۔ اب صرف آ پ کا ہی فیض جاری ہے اور جو کچھ حاصل ہو گا۔ محض آپ کے فیض اور برکت سے حاصل ہو گا۔ بجز آپکی پیروی کے کوئی شخص نبوت چھوڑ کوئی چھوٹے سے چھوٹا روحانی درجہ بھی حاصل نہ کر سکیگا۔ اور وہ نبوت کوئی علیحدہ نبوت نہ ہو گی ۔ بلکہ آپ کی ہی نبوت ہو گی ۔ جیسا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن مجید میں بیان فرمایا ہے کہ
مَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ الرَّسُوْلَ فَاُولٰٓئِکَ مَعَ الَّذِیْنَ اَنْعَمَ اللّٰہُ عَلَیْھِمْ مِّنَ النَّبِیِّیْنَ وَالصِّدِّیْقِیْنَ وَ الشُّھَدآءِ وَ الصَّالِحِیْنَ وَ حَسُنَ اُولٰٓئِکَ رَفِیْقًا۔(النساء:70)
یعنی اب وہ نبوت صرف نبی کریم ﷺ کے ذریعہ ہی مل سکتی ہے کیونکہ آپ خاتم النبیین ہیں ۔ اسی طرح سے خاتم الاولاد کا بھی یہی مفہوم ہے ۔ کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام اپنے والدین کے سب سے آخری لڑکے ہیں ۔ اور اب آپ کے خاندان کا سلسلہ آپ کے ذریعہ سے ہی چلے گا۔ اور آپ کے دوسرے بھائیوں کی نسل منقطع کر دی جائے گی ۔ چنانچہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا ایک الہام بھی اسکی تائید کرتا ہے جو یہ ہے
’’یَنْقَطِعُ آبَائُکَ و َ یَبْدَءُ مِنْکَ ‘‘
ترجمہ :۔اب سے تیرے آباء کا ذکر قطع کیا جائے گا اور خدا تجھ سے شروع کرے گا ۔
(کتاب البریہ ۔ رخ جلد 13صفحہ 179)
دوسرا جواب یہ ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے تریاق القلوب میں جس جگہ اپنے آپ کو خاتم الاولاد فرمایا ہے ۔ اس سے اگلے صفحہ پر اس کی تشریح بھی فرمادی ہے کہ خاتم الاولاد سے یہ مراد ہے کہ اب میرے والدین کے گھر میرے جیسا کوئی کامل بچہ پیدا نہ ہو گا۔ کم درجہ کا ہو گا۔ اسی طرح خاتم النبیین کا بھی یہی مطلب ہے کہ اب نبی کریم ﷺ کے بعد قیامت تک کوئی ایسا نبی نہ ہو گا۔ جو آپ کے درجہ اور شان کو پہنچ سکے ۔جو ہو گا وہ آپ سے کم درجہ اور کم شان کا ہو گا۔ کیونکہ آپ کا غلام ہو گا اور آپ سید الاولین والآخرین ہیں ۔
’’خاتم الاولاد‘‘میں رتبہ کی فضیلت کا بھی ذکر ہے ۔ کیونکہ آپؑ ہی سے آگے آپ کے آباء کی نسل جاری ہوئی ۔اور خاتم النبیین کے بارے میں بھی ہمارا یہی ایمان ہے کہ اس میں آنحضرتﷺ کی تمام انبیاء پر فضیلت بیان ہوئی ہےاور آپﷺ کے بعد اب کوئی نبی نہیں آسکتا مگر وہی جو آپﷺ کی اتباع میں آئے ۔ اس لحاظ سے معترضہ حوالہ “خاتم”کے معنوں کی تشریح کرتا نظر آتا ہے ۔
حضرت بانی جماعت احمدیہ کی دعوت مقابلہ تفسیر نویسی اور پیر مہر علی شاہ صاحب گولڑوی کی اصل واقعاتی حقیقت
قارئین کرام!آجکل سوشل میڈیا پر احمدیوں کے خلاف اشتعال انگیزمنفی مہم میں الزام تراشیوں کا ا…