جماعت احمدیہ کے قیام کے وقت سے ہی مخالفین نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ و السلام کی ذاتِ بابرکات اور جماعت کے عقائد پر قسماقسم کے اعتراضات کرنے شروع کردیئے تھے۔اور یہ سلسلہ اب تک جاری و ساری ہے۔اب ان اعتراضات میں حضور اقدس کے خلفاء اور نظامِ جماعت کو بھی شامل کرلیا گیا ہے۔ان اعتراضات کا بڑا حصہ دروغ گوئی اور جھوٹ پر مبنی ہوتا ہے۔اسی طرح بہت سارے اعتراضات حضور اقدس یا آپ کے خلفاء کی تحریرات کوبغیر سیاق و سباق کے پیش کرنے کے کردیےجاتے ہیں، جس سے معترض کی بد نیتی ظاہر ہوتی ہے۔بعض اعتراضات کا تعلق عالمِ خواب سے ہوتا ہے، جبکہ بعض نہایت ظالمانہ ذاتی حملوں پر مشتمل ہوتے ہیں، جن کو پڑھنے سے ہی معترض کی اپنی روحانی گندگی ظاہر و باہر ہوجاتی ہے۔ جو اعتراضات حضور اقدس کی زندگی میں ہوئے ان کے جوابات حضور اقدس نے اپنی کتب، اشتہارات، مکتوبات، اور ملفوظات میں عطا فرمائے، اور حضور اقدس کے بعد خلفاء کرام اور جماعت احمدیہ کے علماء نے اس سلسلہ کو جاری رکھا اور جماعت احمدیہ پر ہونے والے تمام اعتراضات کے جوابات پیش کئے۔ان جوابات کو عقلی اور نقلی دلائل سے مزّین کیا اور صاف دل والوں کے لئے ان کو قبول کرنے کے سوا کوئی راہ نہ چھوڑی۔ اس ویب سائٹ کے ذریعہ یہ کوشش کی گئی ہے کہ جماعت احمدیہ اور اس کے مقدس بانی پر جو اعتراضات کئے جاتے ہیں، ان کو مع جوابات کے پیش کردیا جائے تاکہ صاف دل والے اس علمی خزینہ سے استفادہ کرسکیں۔والسلام علیٰ من اتبع الھدیٰ اگر آپ کے ذہن میں کوئی سوال یا اعتراض ہو تو اس ویب سائٹ کے ذریعے رابطہ کر سکتے ہیں۔ جزاکم اللہ احسن الجزاء